پاکستان بیت المال کا انقلابی دور | ||
جہاں اعتماد اور بھروسے کی دھجیاں اڑ رہی ہوں وہاں کسی شخصیت پر آنکھیں بند کرکے اعتبار کرنا اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ لوگ اس کے باوجود اعتماد اور بھروسہ کرتے ہیں لیکن اس کیلئے کردار کا غازی ہونا اولین شرط ہے ۔ بیت المال کے چند اہلکاروں نے بتایا کہ جب زمرد خان نے چیئرمین کے عہدے کا حلف لیا تھا تو ہم یہی سمجھ رہے تھے کہ زمرد خان بھی روایتی چیئرمین ثابت ہوں گے لیکن حلف لینے کے بعد اگلے ہی دن جب انہوں نے بیت المال کے تمام عملے کا اجلاس طلب کرکے یہ حلف دیا کہ ''غریبوں کا مال نہ کھائوں گا اور نہ ہی کھانے دوں گا۔'' تو عملے کو کسی حد تک یہ اندازہ ہوگیا کہ زمرد خان اپنے منصب کے تقاضوں سے بھی کمٹڈ ہیں اور وہ کام کے سلسلے میں کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر زمرد خان نے خود بھی حلف دیا اور عملے سے بھی یہ حلف لیا کہ پاکستان بیت المال میں کرپشن کروں گا اور نہ کسی کو کرنے دوں گا۔ زمرد خان مستحق اور سفید پوش طبقے کے ان افراد پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں جو کسی مہلک مرض میں مبتلا ہیں اور مہنگا علاج کرانے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ مدد کے حصول کے لئے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو نہ پاکستان بیت المال کے دفتر کے چکر لگوائے جاتے ہیںنہ سفارش اور نہ ہی پیچیدہ شرائط کا مرحلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ اس کے لئے صرف علاج پر اٹھنے والی رقم کا تخمینہ ' دو گواہوں کی شہادت اور آسان ترین کوائف پر مشتمل فارم مکمل کرکے بیت المال کے دفتر میں جمع کرا دیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک تقریباً دو ارب روپے سے زائد رقم ایسے ہی مستحق اور سفید پوش مریضوں کے علاج معالجے پر خرچ کی جاچکی ہے۔ چند دن قبل بائیس تئیس سال کی عمر کے ایک نوجوان سے ملاقات ہوئی جو مثانے کے کینسر میں مبتلا ہے۔ نوجوان نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے علاج پر ساڑھے تین لاکھ روپے کے اخراجات بتائے تھے اور اس خطیر رقم کا بندوبست کرنا میرے والدین کے لئے انتہائی مشکل تھا۔ ایک رشتے دار نے ہمیں مشورہ دیا کہ ہم بیت المال سے رجوع کریں۔ جس پر ہم نے بیت المال سے رابطہ کیا جہاں سے معمول کی کاروائی کے بعد چند دنوں میں ہی مطلوبہ رقم کا چیک جاری کر دیا گیا۔ کسی بچے یا نوجوان کے پائوں پر تل دیکھ کر بزرگ کہا کرتے تھے کہ اس کے پائوں میں چکر رہے گا جس کا مطلب یہ ہوا کرتا تھا کہ بچہ یا نوجوان زندگی میں بہت زیادہ سفر کر گا۔ شاید جناب زمرد خان کے پائوں پر بھی کہیں کوئی چھوٹا موٹا تل موجود ہے جس کی وجہ سے ان کے پائوں میں چکر ہے۔ زمرد خان اکثر سفر میں ہوتے ہیں ملک کا شاید ہی کوئی علاقہ ایسا ہو جہاں کوئی ناگہانی آفت آئی ہو اور زمرد خان کیل کانٹے سے لیس وہاں نہ پہنچے ہوں۔ پاکستان بیت المال کے عملے کے مطابق امداد کے حصول کے لئے آنے والے مستحقین جن میں معذور ' یتیم ' بیوہ خواتین اور دیگر ضرورت مند شامل ہیں چیئرمین زمرد خان سے بلاروک ٹوک ملاقات کرسکتے ہیں اور ان کا تعلق کسی بھی علاقے یا سیاسی پارٹی سے ہو بلاتفریق ان کی ضرورت پوری کی جاتی ہے اس سے قبل چیئرمین کا دفتر دوسری منزل پر ہوا کرتاتھا لیکن زمرد خان نے چیئرمین کا منصب سنبھالنے کے فوراً بعد اپنا دفتر گرائونڈ فلور پر لے آئے تاکہ مریض اور معذور افراد بھی ان سے آسانی کے ساتھ ملاقات کرسکیں۔ کاش ہمارے ملک کے تمام محکموں اور اداروں کے سربراہان زمرد خان کی تقلید کریں۔ عوام کی یہ تجویز بھی ہے اور خواہش بھی کہ زمرد خان کو تاحیات چیئرمین پاکستان بیت المال مقرر کر دیا جائے۔ |
Monday, July 4, 2011
Bait ul Mall
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment